میری شادی کو 8 سال ہو گئے مگر اولاد نہیں ہوئی ۔ ماں کہتی دوسری شادی کر لو۔ تب ۔۔۔

Story Or Poetry


میری شادی کو 8 سال ہو گئے مگر اولاد نہیں ہوئی

میری شادی کو 8 سال ہوگئے۔ مگر اولاد نہیں ہوئی۔ ماں کہتی دوسری شادی کر لو۔ تب اللہ تعالیٰ نے سن لی اور ہمیں اولاد کی نعمت سے نوازا۔ بیٹا کچھ بڑا ہوا اس کی طبیعت خراب ہوئی۔ڈاکٹر نے کہا گردہ فیل ہوگیا ہے۔ میں نے بیٹے کو گردہ دینا چاہا۔ مگر میرا گردہ میچ نہیں ہوا اور میری بیوی نے بیٹے کو گردہ دیا۔ یہ بات میرے دل میں کھٹکتی تھی۔ ایک روز جو راز مجھ پر کھلا، مجھے صدمہ لگا۔دراصل میرا بیٹا تو کسی اور کا۔ السلام علیکم۔ مرحمت اللہ وبرکاتہ بسم اللہ الرحمن الرحیم۔اولاد کی خواہش نے مجھے اتنا خار کردیا تھا کہ میں اپنی محبوب بیوی سے تنگ آ چکا تھا۔ میں اب دوسری شادی کرنا چاہتا تھا لیکن جب جب میں اپنی بیوی کا چہرہ دیکھتا تھا تو یہ کرنے کی مجھ میں ہمت نہیں ہو پاتی تھی کیونکہ میں جانتا تھا کہ میری بیوی مجھ سے۔بے انتہا محبت کرتی ہے لیکن میں اب بے بس ہوچکا تھا گھر والوں کا دباؤ اور معاشرے نے مجھے بار بار دوسری شادی کا بول کر اتنا بہکا دیا تھا۔ کہ میں نے پختہ ارادہ کرلیا تھا کہ میں اب دوسری شادی کرکے ہی دم لوں گا۔میں آج 100 چکا تھا کہ میں رقیہ سے اس بارے میں بات کر کے ہی دم لوں گا۔ لیکن میں چاہ کر بھی کمرے میں داخل نہیں ہو پا رہا۔ میں جانتا تھا کہ رقیہ میری یہ بات۔سن کر کافی دل بردشتہ ہو جائے گی اسے بہت تکلیف ہوگی۔ کیوں کہ کئی بار وہ مجھ سے اس چیز کا وعدہ لے چکی۔ تھی۔ کہ آپ میرے علاوہ کسی اور عورت سے شادی نہیں کریں گے۔اور میں انہی وجوہات کی وجہ سے کافی پریشان تھا کہ میں اس کے سامنے یہ بات کیسے کروں گا لیکن ایک نہ 1 دن یہ بات مجھے اس سے کرنی ہی تھی۔ 80 لیے میں نے خود میں ہمت جمع کی اور کمرے میں داخل ہو گیا لیکن میں جیسے ہی کمرے میں ہمت کر کے داخل ہوا تو یہ قدم ہی رقیہ الٹے پھر باتھ روم کی جانب بھاگی تھی اس کو دیکھ کر۔میں بھی حیران ہوا تھا، پریشان ہوا تھا، ڈر گیا تھا ۔ میں۔ جیسے ہی اس کے پیچھے گیا تو وہ بات روم میں الٹی کر رہی۔ تھی۔ میرا دل یکدم ہی خوشگوار انداز میں دھڑکا تھا۔ ایسا لگتا تھا آج ایسے میرے من کی مراد پوری ہو چکی ہے۔لیکن میں بروقت کوئی بھی فیصلہ نہیں کرنا چاہتا تھا۔ میری بیوی کی حالت کافی نڈھال ہو رہی تھی۔ اس کے انداز سے تو ایسے معلوم ہو رہا تھا کہ وہ امید سے ہے۔ لیکن میں کوئی بھی جلد بازی نہیں کرنا چاہتا تھا۔
میں نے اس کو آرام سے مصری پہ لٹایا اور باہر آکر اپنی والدہ کو اس بارے میں فوراً اطلاع دی۔ انہوں نے میری بات پر یقین کرتے ہوئے ایک دائی کو گھر بلا ہی لیا۔ تھا۔ اور انہوں نے جب میری بیوی کا۔کیا تو ہم سب کو اس خوشی سے روشناس کر دیا تھا کہ میری بیوی امید سے ہو چکی۔ ہے۔ میرے لیے یہ بات کافی خوشی والی تھی۔ میں نے پورے خاندان میں مٹھائی بانٹی تھی، وقت اپنی رفتار۔کے مطابق گزرتا چلا جا رہا تھا۔ اور دن بدن میری بیوی کی طبیعت کافی نڈھال ہو رہی۔ تھی۔ میں سمجھ نہیں پاتا تھا کہ وہ اس قدر بیمار کیوں ہو رہی۔ ہے۔ وہ تو امید سے تھی وہ بیمار تھوڑی۔لیکن میں کچھ کہہ نہیں سکتا تھا۔ میں ہر وقت اپنی بیوی کی تمیداری میں ہی لگا رہتا تھا اور کچھ روز بعد ہی وہ وقت آگیا جس کا بےصبری سے میں پورے 8 سال سے انتظار ہی انتظار کر رہا تھا۔ لیکن آج وہ گھڑی آئی تو خوشی میرے چہرے پر موجود ہی نہیں تھی کیونکہ تھوڑی دیر پہلے ہی ایک دائ نے آ کر مجھے بتایا تھا کہ تمہاری بیوی کی ترسیل کے وقت کچھ پیچیدگیاں آرہی ہیں۔ خدا سے دعا کرو۔کہ تمہارا بچہ۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !