سلطان نور الدین زنگی کی مکمل کہانی - سلطان نور الدین زنگی کی بيوگرافي

Story Or Poetry


سلطان نور الدین زنگی کی زندگی کے اہم واقعات سلطان - نور الدین زنگی کی فوجی زندگی

اسلامی سلطنت کی تاریخ
جو صلاح الدین ایوبی کا اہم ترین شخص سمجھا جاتا تھا۔ استاد کے نام سے جانا جاتا ہے اور جنہوں نے مصلوب کرنے کی سازش کو ناکام بنایا روزے کی حالت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وعلیکم السلام کی حفاظت آج ہم جنگی سلطنت کے عظیم ترین سلطان نورالدین جنگی کا خاندان کی بات سلطان نورالدین جنگی کا کردار ادا کریں گے۔ اجداد کون تھا اور ترکوں سے اس کا تعلق؟ سلطان کی وفات کے بعد کیا تعلق تھا؟ جنگی سلطنت پر صلاح الدین ایوبی کنٹرول حاصل کرنے اور مشہور ہونے کا طریقہ سلاج یوکی اور عثمانی خاندان کا دور ایک جنگل ہے۔ تھا ناظرین میں تشام ارشد ہوں اور آپ دیکھیں انفوٹینمنٹ چینل کے ناظرین ہیں۔ آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ بنیادی بھی فطرتاً وہ ترک تھے اور ان کے شجر تھے۔ سمجھنے کے لیے ہمیں ترکوں، جدی امجد کی مثال درکار ہے۔ آپ کو اوگس خان کا دورہ کرنا پڑے گا جو آٹھویں صدی عیسوی میں بنایا گیا تھا۔ کے درمیانی طول و عرض میں وسطی ایشیا میں سب سے اہم بات یہ تھی کہ وہ اپنی زندگی کیسے گزار رہے تھے۔ کہ بہت سے مسلمان دنیا پر حکومت کرتے ہیں۔ اس خاندان کا تعلق اس نسل سے تھا۔ جس میں حل ہے خواجگان دان ساری فیرس تھی۔ کہا جاتا ہے کہ اوگس خان جوانی میں وسطی ایشیا کے تمام ترک قبائل جمع ہوئے اور اس پورے علاقے میں پہلا عثمانی سلطنت کی بنیاد رکھی جو اوگس اسے یگ ریاست کہا جاتا تھا اور اوگس خان تھا۔ ریاست کے پہلے خان یا سردار کے طور پر صرف چند ایک وجود میں آئے وقت کے ساتھ ساتھ یہ سلطنت اتنی طاقتور ہو گئی کہ دنیا کی کوئی سلطنت ان کے سامنے نہیں ٹھہر سکتی۔ موخان لکھتے ہیں کہ اوگس خان اس قابل نہیں تھا۔ دو عورتوں سے محبت ہو گئی تھی جن کے نام تھے۔ بوجو کلار اور اوجو کلار تھا چونانچے اوگس خان نے ان دونوں کی شادی کر لی۔ اوگس خان کے اپنی دونوں بیویوں سے تین تین بیٹے ہیں۔ بچے اوگس کی پہلی بیوی سے پیدا ہوئے۔ گو خان دا خان اور دانش خان اوزگ سے پیدا ہوئے۔ جب کہ آپ کی دوسری بیوی بوزو کلر سے شادی شدہ تھی۔ گن خان آیا ہان اور جلدی خان پیدا ہوئے۔ چونانچے اوگس خان کے ان چھ بیٹوں سے 24 آگے اوگس خان کے ہاں کل 24 بیٹے پیدا ہوئے۔ ان کا پوتا تھا جو ترکوں کی موت میں مر گیا۔ اہمیت کا ہمیش کا یہ پوتا مستقبل میں 24 سال کا ہے۔ خانہ بدوش ترک قبائل کی بنیاد بنی۔ جس نے نوجوان ریاست میں اتحاد قائم رکھا اور عربوں کے حملے کے بعد یہ 24 قبائل اعظم ترین سلطنت اعظمی مسلمانوں سے جو وجود میں آئی پھر امت مسلمانوں کی خلافت گن خان کے بیٹے کائی خان نے سنبھالا۔ کئی قبائل وجود میں آئے جن سے تین عثمانی خاندان جس نے طویل عرصے تک حکومت کی۔ اسی طرح دینیس خان کا بیٹا کا تعلق کس خان کی نسل سے ہے؟ ان لوگوں کو جو اس کی بادشاہی پر حکومت کرتے تھے۔ لوہے کی سلاخوں سے بنیاد رکھیں ناظرین کو ان دونوں خاندانوں کی خبر مل گئی۔ مکمل شجرہ ناس ہم اپنی دوسری ویڈیوز میں نے لڑا تو اپنی ہمت دکھائی۔ اگر ہم خاندان کی بات کریں تو ان کی نسل لاڈی ہے۔ وہ قبیلہ جو خان کے بیٹے افسر خان سے چلتا ہے۔ افسر کا سربراہ امجد کہاں سمجھا جاتا ہے؟
 معلوم ہے کہ یہ لوگ سولہویں صدی عیسوی میں صفی سلطنت کے زوال میں بہت اہم کردار ایران کے نادر شاہ نے بھی اسی طرح ادائیگی کی۔ جس نے افسبی سلطنت کی بنیاد رکھی ان کا تعلق بھی آفیسر کبی سے تھا۔ اس مقام پر اگر یہ کہا جائے کہ سلاج اوکی جنگی عثمانی اور افسبی سلطنت ایک اگر آپ ایک ہی بلڈ لائن سے ہیں تو غلط نہیں ہوگا۔ سرخان کے ناظرین سے چند دوڑیں آگے ترکان بے آتا ہے، جس کا ایک جنگجو خاندان ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جد امجد کے طور پر دیکھا جائے گا۔ کہا جاتا ہے کہ جب کسی قبیلے کا سردار سالج یوکے بیگ نے یوگ ریاست چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ تو ترکان بیبی اپنے پورے قبیلے کے ساتھ یہ وہ چیزیں ہیں جو اس کے پیچھے یگ ریاست چھوڑ گئیں۔ وجہ یہ تھی کہ سلج اُگ سلاطین کے قیام کے بعد بہت سے اونچے عروجوں نے ترکان بیگ کی نسل کو اپنایا۔ ترکان بیگ کے بعد اس ترتیب میں اس کا بیٹا شکور الحاج ابن سے آتا ہے۔ اسیر کے مطابق اس نے سلطان کو قتل کیا۔ ملک شاہ کی کمان میں بہت سی لڑائیاں لڑیں۔ اس کی بدولت سلطان نے اسے حلب کا گورنر بنا دیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے قسمیں بھی کھائیں۔ عاد الدولہ کا لقب بھی دیا گیا جس کا مطلب تھا۔ کہ وہ ریاست سے متعلق معاملات میں سلطان کے ساتھ معاملہ کرتا ہے۔ برابر کے شریک اور ناظرین تھے۔ وہ اپنی سلطنت میں بہت اعلیٰ سمجھے جاتے تھے۔ لیکن جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ سلطان ملک شاہ کی وفات کے بعد اس کھانے کی وجہ سے کھانے کی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ جنگ کے نتیجے میں غداری کا الزام اس کے قتل میں شکور کا سر قلم کر دیا گیا تھا۔ اس وقت ان کے بیٹے واحد کی عمر صرف 10 سال تھی۔ جو عماد الدین جنگی کے نام سے مشہور تھے۔ اپنے والد کی وفات کے بعد، وہ پرورش مسال کے گورنر کارابوگا نے نوجوانوں کو دیا۔ عمادالدین جنگی عمر کو پہنچے مصل کی فوج میں خدمات انجام دینے لگے اور تھوڑی ہی دیر میں انہیں کچل دیا۔ اور 1127 میں حلب چونانچے کو شہر بنایا عماد الدین جنگی نے ان دونوں شہروں کو فتح کیا۔ پیشاب اڈیانے نے سلطنت کی بنیاد رکھی جس میں سلاج اکوں کی جنگی کو عطا بیگ کہا جاتا تھا۔ ناظرین یہ عطا بیگ مستقبل کی جنگی۔ سلطنت کی بنیاد رکھی گئی لیکن عمادالدین جنگی ان دونوں شہروں پر حکومت قائم کرنا چاہتا تھا۔ چوناچے کے بعد آرام سے بیٹھنے والا نہیں تھا۔ انہوں نے ارد گرد کی صلیبی سلطنتوں پر حملہ کیا۔ کرنا شروع کیا اور 1144ء میں ایک صلیب کی۔ اوڈیسا کی پرنسپلٹی پر حملہ کرتے ہوئے اس سے آگے جنہوں نے پہلی صلیبی جنگ کے بعد قبضہ کیا۔ چار عیسائی سلطنتوں میں سے ایک باقی تین صلیبی سلطنتوں میں قدیم تھا۔ اس میں ٹروپو اور یروشلم کی ریاستیں شامل تھیں۔ چنانچے عماد الدین جنگی وہ پہلے مسلمان ہیں۔ سیپا سالار بن گیا جس نے خود کو سولی پر چڑھایا اس کے خلاف پہلی کامیابی حاصل کی۔ فلسطین کو فتح کرنے میں کامیابی پہلا مرحلہ اڑیسہ کی فتح کے بعد دوسرا تھا۔  جس میں صلیبی جنگیں بھی شروع ہوئیں عماد الدین جنگی کے ساتھ پوری کل جگ سلطنت اور صلیب کے خلاف میدان جنگ میں۔ کہا جاتا ہے کہ امداد الدین جنگی۔ اپنے ایک فرانسیسی غلام کے ہاتھوں شہید ہوا۔ کئی منہ بولے یہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کا ہو شہادت کے پیچھے تھا۔ ناظرین جی مدینی ان کے اور ان کی شہادت سے تین بیٹے پیدا ہوئے۔ اس کے بعد ان کی سلطنت ان کے دو بیٹوں کے پاس چلی گئی۔ ان کا بڑا بیٹا سیف الدین الگ ہوگیا۔ مسال کا علاقہ غازی کے حصے میں آیا جبکہ اس کا چھوٹا اور اہم ترین بیٹا نورالدین جنگی نے حلب کے علاقے پر قبضہ کر لیا۔ اگر اس کے چھوٹے بیٹے نے قابو پالیا اگر ہم نورالدین جنگی کی بات کریں تو آپ صلیب کی راہ میں دنیا میں سب سے بڑا دیوار پر اس کے والد کے نقشے تھے۔ نقش قدم پر چلنے والوں کو صلیب بہت سی شکستیں دے۔ اور اس کے ارد گرد بہت سے عیسائی علاقوں پر قبضہ ناظرین کو ان کی زندگی کا بہترین تجربہ دیا۔ اصل مقصد مقصد کو فتح کرنا تھا، اسی لیے اس نے آس پاس کے تمام چھوٹے بڑے مسلمانوں کو قتل کر دیا۔ سلطنتوں کو جمع کیا اور انہیں اس طرح مصلوب کیا۔ کہا جاتا ہے کہ اس کے خلاف ایک مشتارکہ فوج بنائی گئی ہے۔ کہ اس نے مسجد اقصیٰ کے لیے اپنی جان قربان کی۔ ایک قابل قدر رکن مقرر کیا گیا جو بیت المکاد سے تھا۔ فتح کے بعد اس نے اپنے ہاتھوں سے مسجد بنوائی۔ اکسہ ناسک کرنا چاہتی تھی لیکن وہ زندگی بھر بہت کوششوں کے باوجود ہم بیت المکاد کو آزاد نہ کر سکے۔ سلطان صلاح الدین ایوبی نے بیت المکاد تعمیر کروایا فتح کے بعد ان کا رکن مسجد اقصیٰ نجب کیا مجھ میں بقول بہت سے ناظرین کے منہ سالب نے نورالدین جنگی کے دور میں ذہانت کی۔ روضہ رسول کے نام پر سرنگ کھودی گئی۔ لیا تھا لیکن نورالدین جنگی نے روضہ رسول کی سازش کو ناکام بنانا ادھر ادھر شیشے کی دیوار بنائی گئی تھی۔ آئیے آپ کو یہ بھی بتاتے ہیں کہ سلطان صلاح الدین ایوبی نے اپنا فوجی سفر بھی سنایا اس کا آغاز نورالدین جنگی کی فوج سے ہوا۔ اور سلطان نورالدین جنگی نے بھیجا تھا۔ مصر کو فتح کرنے والی فوج کا حصہ تھے۔ پھر سلطان صلاح الدین ایوبی فتح کے بعد، ایوبی سلطنت نے یہاں خود کو قائم کیا۔ کی بنیاد رکھی اور اپنی سلطنت کو جنگ بنا دیا۔ سلطنت کے تحت ٹیکس کہا جاتا ہے کہ مصر کی فتح کے بعد اس طرح نورالدین جنگی اور سلطان کو مصلوب کیا گیا۔ صلاح الدین کو زہر دینے کی کوشش کی۔ سلطان صلاح الدین اس سازش سے بچ گئے۔ نکلے مگر مصلوب نورالدین جنگی کو زہر دیا گیا۔ دینے میں کامیاب رہیں ان کی شہادت کے بعد ان کے 11 بہنوئی بیٹے ہمارے بھائی اسماعیل تخت پر چڑھے لیکن یہ کمسان سلطان کو قابو کرنے کے لیے جنگی ۔ مصر کی سلطنت میں خوراک کی جنگ چھڑ گئی۔ سب سے پہلے سلطان صلاح الدین ایوبی جنگی سلطنت کے اس نوجوان سلطان کے ماتحت رہنے کا فیصلہ کیا لیکن جب جنگی سلطنت نے کہ اندرونی جنگ حد سے گزر چکی ہے۔ چنانچہ سلطان صلاح الدین ایوبی نے اپنی پوری کوشش کی۔ فوج کے ساتھ جنگی سلطنت کی طرف کوچ کیا۔ اور جنگی فوج کو شکست دینے کے بعد سلطان صالح کی حکومت بحال کرو دیا لیکن کچھ دیر بعد سلطان سالے ۔ چنانچے سلطان صلاح الدین انتقال کر گئے۔ نورالدین جنگی کی بیوہ امت دادی جی پوری جنگی سلطنت کا کنٹرول سنبھال لیا۔ لیا ناظرین آپ نورالدین جنگی کی جیت تمام مفتوحہ علاقوں میں ایوبی سلطنت قائم ہوئی۔ ہوا تھا لیکن جنگجو خاندان کا راج ایک علاقہ ابھی تک برقرار تھا اور وہ علاقہ عماد الدین جنگی کا بڑا بیٹا سیف الدین غازی کا مسال علاقہ سیف الدین غازی تھا۔ ہمیشہ اپنے بھائی نورالدین جنگی کا ساتھ دیا۔ اور ان کے ساتھ ہم ہر قیمت پر مصلوب ہوں گے۔ اس کے علاوہ ایک اور کراس کے خلاف کھڑے ہوں۔ اس نے جنگ میں بھی بہت اہم کردار ادا کیا۔ ان کی وفات کے بعد عماد الدین جنگی۔ قطب الدین جنگی موصل کا سب سے چھوٹا بیٹا تیسرے امیر بنے جو مکمل طور پر پہلے تھے۔ ان کے بھائی نورالدین جنگی اور پھر سلطان ناظرین صلاح الدین ایوبی کے ماتحت رہے۔ کہا جاتا ہے کہ قطب الدین کمزور عباسی خلافت کے ساتھ حملہ کیا لیکن کئی دنوں کے بعد اس کے باوجود یہ لوگ بغداد کہاں نہ پہنچ سکے۔ جہاں تک ان کے بچوں کا تعلق ہے تو ان کے تین بیٹے ہیں۔ اور اس کی موت کے بعد اس کے بیٹے سیف الدین غازی موصل کے چوتھے امیر ہوں گے۔ کامیاب تھے لیکن ان کی طاقت ان کے بھائی امداد الدین جنگی بھی کہا جاتا ہے کہ خلاف بغاوت کی۔ سلطان صلاح الدین کا سیف الدین غازی ان کے خلاف بڑھتی ہوئی طاقت کے پیش نظر کئی جنگوں کی لیکن ایک جنگ میں بھی وہ کامیاب نہ ہو سکا لیکن اس نے انتخاب کیا۔ صلاح الدین کی طاقت کے سامنے جھکنا ان کے ساتھ اتحاد کرنا مناسب ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ سیف الدین غازی کی موت ٹی بی کی وجہ سے ہوئی تھی۔ ہوا اور اس کے بعد اس کا چھوٹا بھائی عزالدین مسعود مسال کے اگلے امیر بنے لیکن ناظرین اسے ایک جنگجو امیر آدمی کے طور پر جانتے ہیں۔ کوئی حیثیت نہیں تھی اور یہ سلطان صلاح الدین ایوبی کے ولی عہد کے طور پر کام کرتے تھے۔ اج الدین کے بعد نورالدین ارسلان اور عزت الدین محسود سے بھری باری تخت پار ان دو اوقات میں بیٹھا لیکن چند ہی رہے۔ تمام جنگی علاقے اب ایوبی سلطنت میں ہیں۔ چنچے الدین محسود نے شمولیت اختیار کی تھی۔ بیٹا نصرالدین محسود جنگی خاندان کا آخری فرد ہے۔ جس کے پاس طاقت ہے وہ امیر سمجھا جاتا ہے۔ اس وقت، بچے صرف نو سال کی عمر میں پیدا ہوئے تھے. تو آپ مصلح میں جنگی غلام ہیں۔ بدرالدین لولو کے زیر اثر تھا۔ تھوڑے ہی عرصے میں یہ نوجوان حکمران قتل ہوئے اور چند ایک میدان جنگ میں رہ گئے۔ اپنی خود مختار حکمرانی کا اعلان کریں۔ دیا لیکن کچھ دیر بعد بدرالدین کا اس سلطنت کا خاتمہ منگولوں کے ہاتھوں ہوا۔ چوناںچے جنگی سلطنت مجموعی طور پر ناظرین سلطان کو ختم کر دیا گیا ہے۔

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !